پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات کی خفیہ تاریخ
پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات کی خفیہ تاریخ قائد اعظیم کا اسرائیل کے بارے میں موقف اسرائیل کے اولین وزیر اعظم ڈیوڈ بین گوریون اور قائدا عظم محمد علی جناح بانی پاکستان محمد علی جناح ہمیشہ سے آزاد خود مختار فلسطین کے حامی تھے ۔اس لیے انہوں نے ڈنکے کی چوٹ پر فرمایا کہ اسرائیل کوبنا کر امت کے قلب میں خنجر گھسایا گیا ہے، یہ ایک ناجائز ریاست ہے جسے پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔ ا یسے ہی آپ نے امریکہ پر شدید نکتہ جینی کرتے ہوا کہا کہ یہ نہایت ہی بے ایمانی کا فیصلہ ہے جس میں انصاف کا خون کیا گیا ہے۔ بانی پاکستان نے یہ بات سن ۱۹۳۷ میں ہی سمجھ گئے تھے کہ اسرائیل کا نا پاک وجود بنا ہی صرف تین وجویات کی بینا پر ہے اسلئے آپ نے عربوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے ڈنٹ جاہیں اور کیسی ایک اسرائیلی یہودی کو بھی فلسطین میں گھسنے نہ دہیں کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اسرائیل سب سے پہلے زمین عرب پر قبضہ کررہے گا پھر مسلمانوں کا قاتل عام اور پھر بیت المقدس کی جگہ ہیکل سلیمانی جو اس کے لیے کعبہ کی طرح اہمیت رکھتا ہے اس کی تعمیر کا کام شروع کررہے گا۔ تقسیم فلسطین دراصل